اشاعتیں

لاہور کا پرانا نام اور تاریخ

My daily rotein work

تصویر
lion biography   شیر ایک شاندار مخلوق ہیں جو افریقہ سے تعلق رکھتی ہیں اور "جنگل کے بادشاہ" کے نام سے مشہور ہیں۔ یہ سماجی جانور ہیں اور پرائیڈ کہلانے والے گروہوں میں رہتے ہیں، جن میں مادہ، ان کے بچے، اور چند نر شیر گوشت خور ہیں اور ان کی خوراک بنیادی طور پر گوشت پر مشتمل ہوتی ہے۔ میں . چڑیا گھروں میں، شیروں کو عام طور پر گائے کا گوشت، مرغی، خرگوش، بھیڑ اور گھوڑے کا گوشت کھلایا جاتا ہے، ساتھ ہی تجارتی اور خصوصی طور پر بلی کی خوراک بھی کھلائی جاتی ہے۔ چڑیا گھروں میں شیروں کو ان انکلوژر میں رکھا جاتا ہے جو ان کے قدرتی رہائش گاہ کی ممکنہ حد تک نقل کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ یہ دیواریں کشادہ ہیں اور شیروں کو آرام دہ ماحول فراہم کرنے کے لیے چٹانیں، درخت اور آبی ذخائر جیسی خصوصیات رکھتی ہیں۔ چڑیا گھر میں شیر دھاڑتا ہے جب اسے مادہ شیروں نے زندہ کھا لیا...

پاکستان ورلڈ کپ کے لیۓ کیسے کوالیفائی کر سکتا ہے

#howtoqualifyforsemifinalمسئلہ نمبر 1 پاکستان اپنا آخری میچ جیت جائے نیوزی لینڈ آخری میچ ہار جائے تو پاکستان کوالیفائی کرجائے گا ✅ مسئلہ نمبر 2 پاکستان اپنا آخری میچ جیت جائے نیوزی لینڈ بھی آخری میچ جیت جائے تو پھر رن ریٹ فیصلہ کرے گا ✅ مسئلہ نمبر 3 پاکستان آخری میچ ہار گیا  تو نیوزی لینڈ کوالیفائی کرجائے گا مسئلہ نمبر 4 افغانستان کے دو میچ باقی ہیں ایک میچ آسٹریلیا سے اور دوسرا افریقہ سے افغانستان ایک بھی جیت گیا تو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خطرہ بن جائے گا لیکن میرے مطابق اب افغانستان مزید کوئی میچ جیتتا نظر نہیں آ رہا۔ مسئلہ نمبر 5 نیوزی لینڈ کے آخری میچ میں بارش کے بہت امکانات ہیں اگر نیوزی لینڈ کا آخری میچ بارش کی نذر ہوگیا تو پاکستان کو بس اپنا میچ جیتنا ہوگا  پھر پاکستان کوالیفائی کر جائے گا ✅ #howtoqualifyforworldcup2023
تصویر
 رحیم یار خان (آر وائے کے) دریائے سندھ کے کنارے واقع ، سندھ میں سومرا بالادستی کے دوران 1751 ء میں بنایا گیا تھا۔  اس سے پہلے نوشہرہ کے نام سے جانا جاتا تھا اس کا نام رحیم یار خان 1809 میں نواب محمد صادق خان نے اپنے بیٹے کے بعد رکھا تھا۔  1930 میں ، شہر کو ضلعی ہیڈ کوارٹر کے نام سے منسوب کیا گیا اور 1942 میں پورے شہر میں متعدد صنعتی یونٹوں اور فیکٹریوں کی آمد کے ساتھ ایک صنعتی زون اور کاٹن سینٹر بن گیا۔  عباسیہ ٹیکسٹائل ملز اور صادق سبزی خور اور آئل ملز (اب یونی لیور) کی دو نمایاں کارخانے 1950 میں قائم ہوئے تھے جس نے شہر کے شہریاری میں مزید اضافہ کیا۔  یہ شہریت اس وقت سے جاری ہے اور اب یہ شہر پنجاب کے جدید ضلعی صدر دفاتر میں سے ایک ہے جہاں مہذب شہری سہولیات اور بنیادی ڈھانچے ہیں۔  مقام اور سفر  جغرافیائی طور پر تین صوبوں کے تپائی پر واقع ، رحیم یار خان کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ سڑک ، ریل اور ایئر ویز سے جوڑا گیا ہے۔  آر وائے کے اسٹیٹ آف دی آرٹ بین الاقوامی ہوائی اڈ Zہ (شیخ زید بین الاقوامی ہوائی اڈ .ہ) شہر کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ اسٹریٹجک لنک کے طور پر کام کرتا ہے۔  س

تاریخ بہاول پور 1

تصویر
https://www.geosuper.tv/latest/29699-pakistan-cricketers-hail-virat-kohli-on-equalling-tendulkars-record-for-most-odi-centuries تاریخ بہاول پور ۔۔1 بر ہانس سر صادق محمد خاں کی والدہ ماجدہ نور اللہ مرقدہانے برائے تعمیر ندوۃ العلماء لکھنو کو دیتے ہیں ۔ نواب محمد بہاول خاں خامس ۱۲ نومبر ۱۹۰۳ مسند نشین ہوتے ہیں، دسمبر ۱۹۰۶ء حج بیت اللہ کے لیے گئے ہیں۔ واپسی پر بمقام عدن ۱۵ فروری ۱۹۰۷ مر وفات پا جاتے ہیں۔ اس وقت نواب صادق محمد خاں خامس کی عمر کوئی پونے تین سال تھی ۔ ده ستی ۱۹۰۷ار بمقام صادق گڑھ رسم دستار بندی ہوئی اور کم سن ہونے کی بنا پر اگست ۱۹۰۷ ء کونسل آف ریجنسی کا قیام عمل میں آیا ۔ سید سلیمان ندوی بہاول پور الیس سی کالج کی ایک تقریب میں تشریف لاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا ۱۹۰۸ نواب بہاولپور کی والدہ ماجدہ نے یکمشت پچاس ہزار روپے اپنی طرف سے ندوۃ العلما لکھنو کی تعمیر کے لیے مرحمت فرمائے تھے ۔ اور ۱۹۳۰ مر نواب صادق محمد خان عباسی نے مسلم یونیورسٹی کے ایک سالانہ جلب تقسیم اسناد کی صدارت فرمائی یونیورسٹی کو ایک لاکھ روپے عطیہ میں دیتے تھے ! اللہ تعالیٰ ان سب کو جزائے خیر دے #baha

aj ki rotein

تصویر
آج بروز اتوار ہے آج میں بہت پریشان ہوں آج میں سوچ رہا ہوں کہ کہیں گھومنے چلیں ۔جہاں کچھ ذہن کو تروتازہ کیا جاۓ چنانچہ میں نے چڑیا گھر بہاول پور کا انتخاب کیا ۔اور میں چل پڑا ۔احمد پور شرقیہ سے براستہ روڈ کا سفر تقریباً 50 کلو میٹر ہے میں آج  . میں بس کے پہ سوار ہوں اور اس کا کرایا 200 روپیہ ہے ماشاللہ آج بس میں بھیڑ بالکل نہیں ہے 

مسلمانوں کو قتل کرنے کے لئے ہندوؤں کی تحریک

دوستوں انڈیا میں مسلمانوں کو قتل کرنے کے لئے تحریک چلائی جا رہی ہے ہے اس تحریک کو ناکام بنانے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کریں ہماری ویڈیو کو لائک کریں شئیر کریں کریں اور اس جہاد میں شریک ہو جائیں یہ سوشل میڈیا پر ہمارا جہاد ہے اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کا ساتھ دینے کی آگاہی بھی ہے ہم ہمیشہ بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہیں یہ بندہ حضور علیہ سلام پر بھونکتا ہے یہ بندہ مسلمانوں کے اتنا خلاف ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی جنگ میں یہ اسرائیل جانے اور مسلمانوں کے خلاف لڑنے کو تیار ہے 

Qila dirawar short history #qiladirawar

تصویر
ڈیراوڑ قلعہ 9ویں صدی عیسوی میں بھاٹی قبیلے کے ایک ہندو راجپوت حکمران رائے ججا بھٹی نے شہنشاہ راول دیوراج بھاٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر تعمیر کیا تھا۔ یہ قلعہ شروع میں ڈیرہ راول کے نام سے جانا جاتا تھا، اور بعد میں اسے ڈیرہ راوڑ کے نام سے جانا جاتا تھا، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا موجودہ نام ڈیراور کہلانے لگا۔18ویں صدی میں اس قلعے پر بہاولپور کے مسلمان نوابوں نے شاہوترا قبیلے سے قبضہ کر لیا تھا۔ بعد میں اس کی موجودہ شکل میں 1732 میں عباسی حکمران نواب صادق محمد نے تزئین و آرائش کی لیکن 1747 میں شکار پور میں بہاول خان کی مصروفیات کی وجہ سے قلعہ ان کے ہاتھ سے نکل گیا۔ نواب مبارک خان نے 1804 میں قلعہ واپس لے لیا۔ قلعہ کی بوسیدہ دیوار کے قریب ملبے سے 1,000 سال پرانے کیٹپلٹ کے خول ملے تھے۔ ریاست بہاولپور کے 12ویں اور آخری حکمران نواب صادق محمد خان عباسی پنجم 1904 میں قلعہ میں پیدا ہوئے۔

History of Bahawal pur

جنرل محمد ضیاء الحق پانچ سال کے لیے صدر مملکت بن گئے ہیں ۔ انہوں نے ملک میں جمہوریت کی داغ بیل ڈالی ہے اور وزیراعظم کو مسلم لیگ کو ایک زندہ فعال جماعت بنانے کا مشورہ دیا ہے ۔ پیر پگاڑا نے قوم و ملک کے بہترین مفاد میں سلم لیگ کو محمدخان جونیجو کے چرنوں میں ڈال دیا ہے ۔ اس طرح ایک ہی دن میں مردہ جماعت زندگی کی سر بلندیوں سے ہمکنار ہو گئی ہے۔ موجودہ دور میں اس کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ حاجی سیف اللہ جو حسن اتفاق سے قومی اہلی کے حلفہ خانپور سے کامیاب ہو کہ پارلیمانی اپوزیشن لیڈر بن گئے تھے ۔ اس چمک دمک نے ان کو اس طرف کا راستہ دکھایا ہے اور انہوں نے اس کی توجیہ میں کہا ہے که ملک و قوم کے بہترین مفاد میں انہوں نے مسلم لیگ میں شمولیت کر کے فیڈرل مذ ہبی وزارت کو کندھا دیا ہے ۔ انہوں نے برملا کہا ہے کہ وہ الگ جماعت بنانے یا کسی دوسری جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کر سکتے تھے۔ لیکن یہ ادھار کا سود انتھا جو انہوں نے نہیں کیا اپنے نقد دام و حصول کیسے ہیں ۔ سیف صاحب ! ایسے آدمی کو اپنے ساتھ ملا لینے کا کریڈٹ محمد خان جونیجو کو پہنچتا ہے انہوں نے سیف صاحب کو امریکہ کی دعوت دی جو منظور ہوئی اور امریکہ جاکر

My daily roteine today

 آج بروز بدھ ہے ابھی میں اپنی ڈیوٹی پر بیٹھا ہوں چند خواتین آ کر بیٹھی ہیں ۔کچھ لوگ جو مثال دیتے ہیں کہ خواتین خاموش نہیں رہ سکتی آج میں اس بات کو سچ ہوتا ہوا محسوس کر رہا ہوں میری آج کی روٹین میں یہ تجربہ براہ راست دیکھنے کو ملا گزشتہ آدھا گھنٹہ سے میں خاموشی کو ترس گیا ہوں لیکن بحثیت ایک سرونٹ کے میں اس ناخوش ساز ماحول کو بھکت رہا ہوں کیا کبھی آپ پر بھی بیتی ہے ۔

Infinix mobile

 Infinix Note 12 ایک اسمارٹ فون ماڈل ہے جو **26 اپریل 2022** کو جاری کیا گیا تھا۔ یہ **XOS 10.6** یوزر انٹرفیس کے ساتھ **Android 11** آپریٹنگ سسٹم پر چلتا ہے۔ فون کا وزن **184.5g** اور موٹائی **7.9mm** ¹ ہے۔ یہ **6.7 انچ AMOLED ڈسپلے** کے ساتھ آتا ہے جس کی ریزولوشن **1080 x 2400 پکسلز** اور پکسل کثافت **393 ppi** ¹ ہے۔ ڈیوائس **Mediatek Helio G88 (12nm)** چپ سیٹ اور **Octa-core (2x2.0 GHz Cortex-A75 & 6x1.8 GHz Cortex-A55)** CPU ¹ سے تقویت یافتہ ہے۔ اس میں **50 MP پرائمری کیمرہ**، **2 MP ڈیپتھ سینسر**، اور QVGA کیمرہ کے ساتھ ٹرپل رئیر کیمرہ سیٹ اپ ہے، جبکہ فرنٹ کیمرہ سنگل **16 MP** شوٹر ¹ ہے۔ فون تین سٹوریج ویریئنٹس میں آتا ہے: **64GB/4GB RAM**، **128GB/4GB RAM**، اور **128GB/6GB RAM** ¹۔ اس میں **5000 mAh** کی صلاحیت کے ساتھ ناقابل ہٹانے والی Li-Po بیٹری ہے اور **33W** ¹ پر تیز چارجنگ کو سپورٹ کرتی ہے۔ ڈیوائس تین رنگوں میں دستیاب ہے: جیول بلیو، فورس بلیک، اور سن سیٹ گولڈن

نواب سر صادق محمّد عباسی

 بہاولپور کے 12ویں اور آخری نواب سر صادق محمد خان عباسی پنجم۔ وہ 29 ستمبر 1904 کو ڈیراوڑ قلعہ، بہاولپور، پنجاب، برطانوی ہندوستان (موجودہ پنجاب، پاکستان) میں پیدا ہوئے اور 24 مئی 1966 کو لندن، انگلینڈ، برطانیہ میں انتقال کر گئے۔ وہ اپنے والد کی وفات کے بعد دو سال کی عمر میں بہاولپور کے نواب بنے۔ ایک کونسل آف ریجنسی نے ان کی طرف سے 1924 تک حکمرانی کی 1۔ نواب نے برطانوی ہندوستانی فوج کے ساتھ بطور افسر خدمات انجام دیں اور تیسری افغان جنگ (1919) میں لڑے اور دوسری جنگ عظیم کے دوران مشرق وسطیٰ میں افواج کی کمانڈ کی۔ ریاست بہاولپور میں ایسے ادارے تھے جن میں محکمے تربیت یافتہ سرکاری ملازمین چلاتے تھے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک وزارتی کابینہ تھی۔ اسٹیٹ بینک بینک آف بہاولپور تھا، جس کی شاخیں ریاست سے باہر ہیں، بشمول کراچی اور لاہور؛ ہائی کورٹ اور نچلی عدالتیں تھیں۔ ایک تربیت یافتہ پولیس فورس اور ایک فوج جس کی کمان افسروں کی طرف سے دیرہ دون میں رائل انڈین ملٹری اکیڈمی میں تربیت یافتہ ہے۔ نواب کو تعلیم میں گہری دلچسپی تھی جو کہ اے لیول تک مفت تھی اور ریاست کی حکومت اعلیٰ تعلیم کے لیے میرٹ کے وظا

چڑیا گھر بہاول پور

 چڑیا گھر بہاولپور، پنجاب، پاکستان میں واقع ایک 25 ایکڑ پر مشتمل زولوجیکل باغ ہے۔ یہ 1942 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کا انتظام حکومت پاکستان کرتی ہے۔ چڑیا گھر نے کبھی کبھار جنگلی بلیوں کو پالا اور فراہم کیا ہے، جیسے ایشیائی شیر اور بنگال ٹائیگرز، ملک کے دیگر چڑیا گھروں کو 

وزیراعظم کا قوم سے ٹیلیفونک رابطہ

تصویر
ہیلو السلام علیکم کیسے ہو ٹھیک ٹھاک ہو طبیعت ٹھیک ہے ہے یار آج میں دیکھ رہا تھا وزیراعظم کو کون صاحب جو ہو فون کر رہا ہے ہے ہے کیا واقعی وزیراعظم آپ کو جواب دے رہے ہیں یا ایک پلاننگ ہے ہے میں مجھے تو نہیں لگ رہا ہے ہے کہ وزیراعظم کسی کو جواب دیں کہ پہلے کو ہو گا اس کے بعد جو ہے وہ آپ کو نہیں ہے

انڈیا میں قرآن پاک کے بارے میں نیا فتنہ

تصویر
..السلام علیکم دوستو تو کیسے ہو ٹھیک ٹھاک۔۔ ہو ہو اللہ تبارک و تعالی آپ کو خوش رکھے اللہ تبارک و تعالی آپ کو خوش رکھے آپ دوستوں آپ سن رہے ہیں کہ ایک فتنہ چلا ہوا ہے سوشل میڈیا پر جو کہ انڈیا کے کے لعنتی شخص نے قرآن پاک کے بارے میں میں کہا ہے وہ شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ قرآن پاک میں کافی ساری غلطیاں ہیں اور اس میں 26 سے زیادہ آیات بہت غلط ہیں جو کہ جہاد کے بارے میں ہیں اور لڑائی یا فساد پیدا کرتی ہیں ہیں لہذا وہ شخص دعویٰ کر رہا ہے ہے کہ یہ 26 آیات قرآن پاک کی قرآن پاک سے علیحدہ کر دی جائیں یا نکال دی جائیں بھائی اس کے ساتھ ایک اور شخص جو طارق فتح یہی وہ کہتا ہے ہے کہ قرآن پاک کا جو جلد ہے اس کا اس کی ترتیب بالکل غلط ہے ہے وہ شخص جب آپ ٹی وی پر دیکھیں گے اس کو خود کو قرآن پاک پڑھنا آتا نہیں ہے دوستو تو یہ فتنہ انڈیا میں میں کافی دنوں سے چلا ارہا ہے ہے وہاں کے مسلمان اس کے خلاف9 سے نکال کر کر اس شخص کو سزا دلوانے کی کوشش کر رہے ہیں ہیں لیکن وہ شخص  مسلمان ہونے کے باوجود خود یہ یہ عدالت میں میں لے گیا  ہے وسیم رضوی جس کا تعلق  شیعہ جماعت سے ہے  کوئی دعویء کر رہا ہے ہے کہ قرآن کی تر

پاکستانی سیاست کا احوال

تصویر
ناکام پاکستانی سیاست بطور ملک پاکستان کی مختصر تاریخ انتہائی ہنگامہ خیز رہی ہے۔ صوبوں کے درمیان لڑائی جھگڑوں کے ساتھ ساتھ ایک گہری جڑ تنازعہ جس نے ہندوستان کے ساتھ جوہری تعطل پیدا کیا تھا نے پچھلی پانچ دہائیوں میں پاکستان کو حقیقی استحکام حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔ یہ فوجی حکمرانی اور جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کے مابین ، سرد جنگ کے دوران ایک "فرنٹ لائن" ریاست کی حیثیت سے سیکولر پالیسیاں اور مالی حمایت کے مابین ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مابین جکڑا ہوا ہے۔  ہنگامی صورتحال کی حالیہ اعلان کی گئی ریاستوں اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا سیاسی قتل معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے ایک مستقل رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔  جائزہ  جب پاکستان 14 اگست 1947 کو اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست کی تشکیل کے لئے ایک ملک بنا۔  پاکستان کی تخلیق ریکارڈ شدہ تاریخ کی سب سے بڑی آبادیاتی تحریک کے لئے اتپریرک تھی۔  ہندوستان اور پاکستان کے دونوں ونگ (مشرقی ونگ اب بنگلہ دیش ہے) کے مابین تقریبا directions سترہ ملین افراد ، ہندو ، مسلمان ، اور سکھ - دونوں اطراف میں منتقل ہوئے ہیں۔  برصغیر پاک و ہند ک

کراچی دنیا کا آٹھواں بڑا آبادی والا شہر

تصویر
دنیا کا آٹھ سب سے زیادہ آبادی والا میٹروپولیٹن شہر سمجھا جاتا ہے ، کراچی ثقافت ، تاریخ ، تجارت ، فیشن ، تفریح ​​، سرمایہ کاری اور بلند و بالا اسکری سکراپرز کی سرزمین ہے۔ مجھے پہلی بار یاد ہے۔ میں کراچی گیا اور جناح بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اکیلے اکھاڑا۔ یہ جولائی کا مہینہ تھا ، اور ایک بار جب میں نے باہر قدم رکھا تو ایک ٹھنڈی ہوا نے میرا استقبال کیا ، جو حیرت زدہ تھا کیونکہ لاہور کا جولائی سانس لینے کا بدترین مہینہ ہے۔ لوگوں نے بعد میں مجھے بتایا کہ یہ بحیرہ عرب کی وجہ سے تھا کہ دن میں موسم مرطوب رہا لیکن رات کو خوشگوار۔ کراچی کے بڑے ہوائی اڈے اور ہلکی ، ٹھنڈی ہوا کے علاوہ ، میں نے محسوس کیا کہ جغرافیہ اور زمین کی تزئین کا لاہور سے بالکل مختلف تھا۔ یہ زیادہ دربدر ، مبہم ، بہت بڑا اور وسیع تھا۔ اس طرح کے برعکس ، کہ لاہور میں ہر طرح کی کونٹ ، گلی ، سڑکیں ، رہائشی اور تجارتی علاقوں کی منصوبہ بندی اچھی طرح سے دکھائی دیتی ہے ، توازن ہے اور کراچی میں زاویے بہت مختلف ہیں۔ صرف ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے ل one ، کم سے کم ایک گھنٹہ پہلے اپنے گھروں سے باہر نکلنا پڑتا ہے۔ لیکن پھر ،