اشاعتیں

My daily roteine today

 آج بروز بدھ ہے ابھی میں اپنی ڈیوٹی پر بیٹھا ہوں چند خواتین آ کر بیٹھی ہیں ۔کچھ لوگ جو مثال دیتے ہیں کہ خواتین خاموش نہیں رہ سکتی آج میں اس بات کو سچ ہوتا ہوا محسوس کر رہا ہوں میری آج کی روٹین میں یہ تجربہ براہ راست دیکھنے کو ملا گزشتہ آدھا گھنٹہ سے میں خاموشی کو ترس گیا ہوں لیکن بحثیت ایک سرونٹ کے میں اس ناخوش ساز ماحول کو بھکت رہا ہوں کیا کبھی آپ پر بھی بیتی ہے ۔

Infinix mobile

 Infinix Note 12 ایک اسمارٹ فون ماڈل ہے جو **26 اپریل 2022** کو جاری کیا گیا تھا۔ یہ **XOS 10.6** یوزر انٹرفیس کے ساتھ **Android 11** آپریٹنگ سسٹم پر چلتا ہے۔ فون کا وزن **184.5g** اور موٹائی **7.9mm** ¹ ہے۔ یہ **6.7 انچ AMOLED ڈسپلے** کے ساتھ آتا ہے جس کی ریزولوشن **1080 x 2400 پکسلز** اور پکسل کثافت **393 ppi** ¹ ہے۔ ڈیوائس **Mediatek Helio G88 (12nm)** چپ سیٹ اور **Octa-core (2x2.0 GHz Cortex-A75 & 6x1.8 GHz Cortex-A55)** CPU ¹ سے تقویت یافتہ ہے۔ اس میں **50 MP پرائمری کیمرہ**، **2 MP ڈیپتھ سینسر**، اور QVGA کیمرہ کے ساتھ ٹرپل رئیر کیمرہ سیٹ اپ ہے، جبکہ فرنٹ کیمرہ سنگل **16 MP** شوٹر ¹ ہے۔ فون تین سٹوریج ویریئنٹس میں آتا ہے: **64GB/4GB RAM**، **128GB/4GB RAM**، اور **128GB/6GB RAM** ¹۔ اس میں **5000 mAh** کی صلاحیت کے ساتھ ناقابل ہٹانے والی Li-Po بیٹری ہے اور **33W** ¹ پر تیز چارجنگ کو سپورٹ کرتی ہے۔ ڈیوائس تین رنگوں میں دستیاب ہے: جیول بلیو، فورس بلیک، اور سن سیٹ گولڈن

نواب سر صادق محمّد عباسی

 بہاولپور کے 12ویں اور آخری نواب سر صادق محمد خان عباسی پنجم۔ وہ 29 ستمبر 1904 کو ڈیراوڑ قلعہ، بہاولپور، پنجاب، برطانوی ہندوستان (موجودہ پنجاب، پاکستان) میں پیدا ہوئے اور 24 مئی 1966 کو لندن، انگلینڈ، برطانیہ میں انتقال کر گئے۔ وہ اپنے والد کی وفات کے بعد دو سال کی عمر میں بہاولپور کے نواب بنے۔ ایک کونسل آف ریجنسی نے ان کی طرف سے 1924 تک حکمرانی کی 1۔ نواب نے برطانوی ہندوستانی فوج کے ساتھ بطور افسر خدمات انجام دیں اور تیسری افغان جنگ (1919) میں لڑے اور دوسری جنگ عظیم کے دوران مشرق وسطیٰ میں افواج کی کمانڈ کی۔ ریاست بہاولپور میں ایسے ادارے تھے جن میں محکمے تربیت یافتہ سرکاری ملازمین چلاتے تھے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک وزارتی کابینہ تھی۔ اسٹیٹ بینک بینک آف بہاولپور تھا، جس کی شاخیں ریاست سے باہر ہیں، بشمول کراچی اور لاہور؛ ہائی کورٹ اور نچلی عدالتیں تھیں۔ ایک تربیت یافتہ پولیس فورس اور ایک فوج جس کی کمان افسروں کی طرف سے دیرہ دون میں رائل انڈین ملٹری اکیڈمی میں تربیت یافتہ ہے۔ نواب کو تعلیم میں گہری دلچسپی تھی جو کہ اے لیول تک مفت تھی اور ریاست کی حکومت اعلیٰ تعلیم کے لیے میرٹ کے وظا

چڑیا گھر بہاول پور

 چڑیا گھر بہاولپور، پنجاب، پاکستان میں واقع ایک 25 ایکڑ پر مشتمل زولوجیکل باغ ہے۔ یہ 1942 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کا انتظام حکومت پاکستان کرتی ہے۔ چڑیا گھر نے کبھی کبھار جنگلی بلیوں کو پالا اور فراہم کیا ہے، جیسے ایشیائی شیر اور بنگال ٹائیگرز، ملک کے دیگر چڑیا گھروں کو 

وزیراعظم کا قوم سے ٹیلیفونک رابطہ

تصویر
ہیلو السلام علیکم کیسے ہو ٹھیک ٹھاک ہو طبیعت ٹھیک ہے ہے یار آج میں دیکھ رہا تھا وزیراعظم کو کون صاحب جو ہو فون کر رہا ہے ہے ہے کیا واقعی وزیراعظم آپ کو جواب دے رہے ہیں یا ایک پلاننگ ہے ہے میں مجھے تو نہیں لگ رہا ہے ہے کہ وزیراعظم کسی کو جواب دیں کہ پہلے کو ہو گا اس کے بعد جو ہے وہ آپ کو نہیں ہے

انڈیا میں قرآن پاک کے بارے میں نیا فتنہ

تصویر
..السلام علیکم دوستو تو کیسے ہو ٹھیک ٹھاک۔۔ ہو ہو اللہ تبارک و تعالی آپ کو خوش رکھے اللہ تبارک و تعالی آپ کو خوش رکھے آپ دوستوں آپ سن رہے ہیں کہ ایک فتنہ چلا ہوا ہے سوشل میڈیا پر جو کہ انڈیا کے کے لعنتی شخص نے قرآن پاک کے بارے میں میں کہا ہے وہ شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ قرآن پاک میں کافی ساری غلطیاں ہیں اور اس میں 26 سے زیادہ آیات بہت غلط ہیں جو کہ جہاد کے بارے میں ہیں اور لڑائی یا فساد پیدا کرتی ہیں ہیں لہذا وہ شخص دعویٰ کر رہا ہے ہے کہ یہ 26 آیات قرآن پاک کی قرآن پاک سے علیحدہ کر دی جائیں یا نکال دی جائیں بھائی اس کے ساتھ ایک اور شخص جو طارق فتح یہی وہ کہتا ہے ہے کہ قرآن پاک کا جو جلد ہے اس کا اس کی ترتیب بالکل غلط ہے ہے وہ شخص جب آپ ٹی وی پر دیکھیں گے اس کو خود کو قرآن پاک پڑھنا آتا نہیں ہے دوستو تو یہ فتنہ انڈیا میں میں کافی دنوں سے چلا ارہا ہے ہے وہاں کے مسلمان اس کے خلاف9 سے نکال کر کر اس شخص کو سزا دلوانے کی کوشش کر رہے ہیں ہیں لیکن وہ شخص  مسلمان ہونے کے باوجود خود یہ یہ عدالت میں میں لے گیا  ہے وسیم رضوی جس کا تعلق  شیعہ جماعت سے ہے  کوئی دعویء کر رہا ہے ہے کہ قرآن کی تر

پاکستانی سیاست کا احوال

تصویر
ناکام پاکستانی سیاست بطور ملک پاکستان کی مختصر تاریخ انتہائی ہنگامہ خیز رہی ہے۔ صوبوں کے درمیان لڑائی جھگڑوں کے ساتھ ساتھ ایک گہری جڑ تنازعہ جس نے ہندوستان کے ساتھ جوہری تعطل پیدا کیا تھا نے پچھلی پانچ دہائیوں میں پاکستان کو حقیقی استحکام حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔ یہ فوجی حکمرانی اور جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کے مابین ، سرد جنگ کے دوران ایک "فرنٹ لائن" ریاست کی حیثیت سے سیکولر پالیسیاں اور مالی حمایت کے مابین ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مابین جکڑا ہوا ہے۔  ہنگامی صورتحال کی حالیہ اعلان کی گئی ریاستوں اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا سیاسی قتل معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے ایک مستقل رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔  جائزہ  جب پاکستان 14 اگست 1947 کو اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست کی تشکیل کے لئے ایک ملک بنا۔  پاکستان کی تخلیق ریکارڈ شدہ تاریخ کی سب سے بڑی آبادیاتی تحریک کے لئے اتپریرک تھی۔  ہندوستان اور پاکستان کے دونوں ونگ (مشرقی ونگ اب بنگلہ دیش ہے) کے مابین تقریبا directions سترہ ملین افراد ، ہندو ، مسلمان ، اور سکھ - دونوں اطراف میں منتقل ہوئے ہیں۔  برصغیر پاک و ہند ک

کراچی دنیا کا آٹھواں بڑا آبادی والا شہر

تصویر
دنیا کا آٹھ سب سے زیادہ آبادی والا میٹروپولیٹن شہر سمجھا جاتا ہے ، کراچی ثقافت ، تاریخ ، تجارت ، فیشن ، تفریح ​​، سرمایہ کاری اور بلند و بالا اسکری سکراپرز کی سرزمین ہے۔ مجھے پہلی بار یاد ہے۔ میں کراچی گیا اور جناح بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اکیلے اکھاڑا۔ یہ جولائی کا مہینہ تھا ، اور ایک بار جب میں نے باہر قدم رکھا تو ایک ٹھنڈی ہوا نے میرا استقبال کیا ، جو حیرت زدہ تھا کیونکہ لاہور کا جولائی سانس لینے کا بدترین مہینہ ہے۔ لوگوں نے بعد میں مجھے بتایا کہ یہ بحیرہ عرب کی وجہ سے تھا کہ دن میں موسم مرطوب رہا لیکن رات کو خوشگوار۔ کراچی کے بڑے ہوائی اڈے اور ہلکی ، ٹھنڈی ہوا کے علاوہ ، میں نے محسوس کیا کہ جغرافیہ اور زمین کی تزئین کا لاہور سے بالکل مختلف تھا۔ یہ زیادہ دربدر ، مبہم ، بہت بڑا اور وسیع تھا۔ اس طرح کے برعکس ، کہ لاہور میں ہر طرح کی کونٹ ، گلی ، سڑکیں ، رہائشی اور تجارتی علاقوں کی منصوبہ بندی اچھی طرح سے دکھائی دیتی ہے ، توازن ہے اور کراچی میں زاویے بہت مختلف ہیں۔ صرف ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے ل one ، کم سے کم ایک گھنٹہ پہلے اپنے گھروں سے باہر نکلنا پڑتا ہے۔ لیکن پھر ،

رحیم یار خان کا تاریخی پس منظر

تصویر
رحیم یار خان (آر وائے کے) دریائے سندھ کے کنارے واقع ، سندھ میں سومرا بالادستی کے دوران 1751 ء میں بنایا گیا تھا۔ اس سے پہلے نوشہرہ کے نام سے جانا جاتا تھا اس کا نام رحیم یار خان 1809 میں نواب محمد صادق خان نے اپنے بیٹے کے بعد رکھا تھا۔ 1930 میں ، شہر کو ضلعی ہیڈ کوارٹر کے نام سے منسوب کیا گیا اور 1942 میں پورے شہر میں متعدد صنعتی یونٹوں اور فیکٹریوں کی آمد کے ساتھ ایک صنعتی زون اور کاٹن سینٹر بن گیا۔ عباسیہ ٹیکسٹائل ملز اور صادق سبزی خور اور آئل ملز (اب یونی لیور) کی دو نمایاں کارخانے 1950 میں قائم ہوئے تھے جس نے شہر کے شہریاری میں مزید اضافہ کیا۔ یہ شہریت اس وقت سے جاری ہے اور اب یہ شہر پنجاب کے جدید ضلعی صدر دفاتر میں سے ایک ہے جہاں مہذب شہری سہولیات اور بنیادی ڈھانچے ہیں۔ مقام اور سفر جغرافیائی طور پر تین صوبوں کے تپائی پر واقع ، رحیم یار خان کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ سڑک ، ریل اور ایئر ویز سے جوڑا گیا ہے۔ آر وائے کے اسٹیٹ آف دی آرٹ بین الاقوامی ہوائی اڈ Zہ (شیخ زید بین الاقوامی ہوائی اڈ .ہ) شہر کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ اسٹریٹجک لنک کے طور پر کام کرتا ہے۔ س

لاہور کا پرانا نام اور تاریخ

تصویر
لاہور کی اصلیت پہلی اور ساتویں صدی عیسوی کے درمیان کہیں پائی جاسکتی ہے۔ تاہم ، مورخین نے یہ معلوم کیا ہے کہ لاہ اصل میں رام کے بیٹے لوہا نے قائم کیا تھا ، جسے رامائن میں ہندو دیوتا کے طور پر منسوب کیا گیا تھا۔ سر رابرٹ مونٹگمری کے مطابق ، لاہور دوسری اور چوتھی صدیوں کے درمیان اہمیت اختیار کر گیا۔ یونانی جغرافیہ نگار ، ٹولمی کے مطابق ، لاہور کی بنیاد پہلی صدی کے آخر میں رکھی گئی تھی۔ کتاب اود الہامور کے مطابق 882 ء میں بستی کے طور پر نمودار ہوا۔ اہل لاہور جب اپنے شہر کی انفرادیت پر زور دینا چاہتے ہیں تو کہتے ہیں "لاہور ہی لاہور ہے"۔ ایک ہزار سالوں سے پنجاب کا روایتی دارالحکومت ، یہ پشاور سے نئی دہلی تک پھیلا ہوا شمالی ہندوستان کا ثقافتی مرکز رہا تھا۔ پاکستان میں بھی یہ اہم مقام حاصل ہے۔ لاہور شاعروں ، فنکاروں اور فلم انڈسٹری کا مرکز ہے۔ اس کے ملک میں سب سے زیادہ تعلیمی ادارے اور برصغیر کے بہترین باغات ہیں۔ یہ شہر جیسا کہ آج ہم جانتے ہیں ، مغل حکمرانوں کے دوران ، خاص کر اکبر اعظم کے دور میں ، جس نے اسے اپنا دارالحکومت بنایا ، عظمت کے عروج کو پہنچا۔ اس کا بیٹا ، جہانگ